پرانا اخبار اور ایک کہانی

یہ ایک مشہور ٹوپی شنکر کی کہانی ہے جسے ہم اخبار کو تہ کرتے ہوئے سناتے ہیں۔   ایک ڈبل  اخبار لیں  پھر اس کے اوپر ی حصے کو تہ کر کے چھت جیسا بنائیں اور نچلے والے حصے کو پٹی کی طرح موڑیں۔ اسے پلٹ دیں اور دوسری طرف بھی پٹی موڑیں۔ اس طرح سے ایک بہت بڑی چھتری نما ٹوپی بن جائےگی۔ کپتان اسے پہن کر گیٹ پر کھڑا ہوتا ہے، دھوپ سے بچتا ہے اور بارش سے بچتا ہے، تو یہ رہی پہلی ٹوپی۔ 

رات  کو جب مسافر سو جاتے ہیں تو اسی ٹوپی کو لیتا ہے, چپٹا کر دیتا ہےاور صرف ایک سرے کو تہ کر دیتا ہے۔ اور اس سے بالکل خوبصورت فائر مین کی ٹوپی بن جاتی ہے۔ رات کو وہ اسی ٹوپی کو لیتا ہے پلٹ دیتا ہےاور دوسری طرف بھی اتنا ہی موڑ دیتا ہے۔اس سے تیسری ٹوپی بن جاتی ہےایک شکاری ٹوپی یا ایک رابن ہوڈ ٹوپی۔ یہ ہو گئی ٹوپی نمبر تین۔ یہ رابن ہوڈ کیپ کتنی خوبصورت ہے۔پھر رات کو جب مسافر سو رہے ہوتے ہیں وہ اسی ٹوپی کو لیتا ہے چپٹا کرتا ہےاور اسے دونوں طرف موڑ کرچھوٹی سی تکونی ٹوپی بناتا ہے۔  ممبئی کےجوسارے  پولیس مین ہیں وہ اسی ٹوپی کو پہنتے ہیں۔اسے پانڈو کیپ کہتے ہیں۔

اور کپتان آخر میں جہاز کا کپتان ہوتا ہے تو یہ رہا ٹوپی شنکر کا جہاز۔اب ایک طوفان آتا ہے زور کا طوفان، اونچی اونچی لہریں اٹھتی ہیں اور جہازکو دائیں بائیں سے توڑ دیتی ہیں۔وہاں دایاں حصہ ٹوٹ رہا ہے یہاں بایاں حصہ ٹوٹ رہا ہے۔ سارے مسافر گھبرا جاتے ہیں۔ پھر ایک اور لہر آتی ہے اور درمیان کی برج بھی توڑ دیتی ہے ۔ جہاز ڈوب جاتا ہے۔ٹوپی شنکر کا صندوق بھی ڈوب جاتا ہے۔ٹوپی شنکر کے پاس بچتی ہے ایک پھٹی پرانی بنیان۔ تو ایک اخبار سے آپ چار ٹوپیاں بنا سکتے ہیں اور آخر میں ایک جہاز اور پھر ایک لائف جیکٹ بھی۔ 

 

Author: Admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے