مڈغاسکر (Madagascar) میں مینڈک کی نئی نوع پائی گئی

مترجم : ذبیر صدیقی

مڈغاسکر (Madagascar)حیاتیاتی تنوع اور خاص طور پر جل تھلیاوں (Amphibian) سے مالامال ملک ہے۔لیکن حالیہ سالوں میں دریافت ہونے والی نئی جل تھلیا نوع کو مخفی انواع کے زمرے میں رکھا گیا ہے کیونکہ وہ ظاہری شکل میں پہلے سے معلوم نوع سے بہت ملتی جلتی ہیں اور انہیں صرف ڈی.این.اے. کے مقابلے کی بنیاد پر الگ نوع سمجھا جاتا ہے۔

لیکن کچھ وقت قبل لوسیانا اسٹیٹ یونیورسٹی (Louisiana State University)کے محقق کارل ہٹر(Carl Hutter) نے مڈغاسکر کے اینڈیسیبی- مینٹیڈیا نیشنل پارک(Andasibe-Mantadia National Park) میں مینڈکوں کی ایک ایسی نسل دریافت کی ہے جو دوسرے مینڈکوں سے بلکل مختلف نظر آتی ہے۔مڈغاسکر کے برساتی جنگل کے پہاڑی علاقوں میں پایا جانے والا یہ مینڈک جسامت میں بہت چھوٹا ہے۔ اس کی جلد مسوں سے بھری ہوئی  ہے اور آنکھیں چمکدار سرخ رنگ کی ہیں۔

دیکھا جائے تو مینڈک کی اس نئی نسل کا ملنا بہت اہم ہے کیونکہ اس علاقہ کو پہلے ہی بڑے پیمانے پر کھنگالا جا چکا ہے۔ ہٹر اور ان کے ساتھیوں کا اس نسل سے سب سے پہلے 2015 میں سامنا ہوا تھا۔ محققین نے اپنی اس دریافت کو زووسیسٹمیٹکس اینڈ ایوولیوشن(Zoosystematics and Evolution) نام کے جنرل میں شائع کیا ہے اور اس نسل کی مخصوص جلد کو دیکھتے ہوئے گیفائرومینٹس ماروکوروکو (ملاگاسی زبان میں ابڑ کھابڑ) نام دیا ہے- اس تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ مینڈک ایک خاص آواز بھی نکالتا ہے۔ دو سے چار پلس کے بعد ایک لمبی آواز اتنی دھیمی ہوتی ہے کہ صرف کچھ میٹر کے فاصلے تک ہی سنائی دیتی ہے۔ چونکہ اس رات کے مینڈک کی پراسرار نوعیت شدید بارش کے بعد ہی باہر آتی ہے، اس لئے اس کی درجہ بندی کے لئےضروری مقدار میں نمونے اور ریکارڈنگ جمع کرنے میں کئی سال لگ جائینگے۔

محققین کے خیال میں اس نسل کے معدوم ہونے کا خطرہ ہے کیونکہ یہ جنگل کے صرف چار علاقوں میں پائی گئی ہے اور جہاں یہ پائی گئی ہے وہاں جھوم کھیتی (Slash and burn) کا خطرہ رہتا ہے۔

سورس : سروت فیچرس

 

 

Author: Admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے