نعیم احمد صدیقی کا شمار برصغیر کی قابل ذکر شخصیات میں سے ہوتا ہے۔ آپ بہترین خطیب، سیرت نگار، صحافی، صاحب طرز ادیب، نامور شاعراور درجنوں کتابوں کے مصنّف تھے۔ آپ کی مشہور کتابیں “اقبال کا شعلہ نوا،عورت معرضِ کشمکش میں، تعلیم کا تہذیبی نظریہ، معرکہ دین و سیاست، تحریک اسلامی کا قیام کیوں؟، تحریک اسلامی کو کیسے نوجوان درکار ہیں؟، کمیونزم یا اسلام، ہندوستان کے فسادات اور ان کا علاج، پھر ایک کارواں لٹا، افشاں (مجموعہ انتخابِ کلام) وغیرہ ہیں۔”آپ کا سب سے بڑا کارنامہ سیرت رسول ﷺ پر “محسنِ انسانیت “جیسی عظیم کتاب ہے۔ جس نے ہر خاص وعام کے دل میں اپنی جگہ بنائی ہے۔
زیر نظر کتابچہ (حضور ﷺ بحیثیت معلم) میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے درس و تدریس کے سلسلے میں عوام الناس کی جو رہنمائی فرمائی ہے اس پر بحث کی گئی ہے۔
کتابچے کی شروعات میں تعلیم وتعلم کے تعلق سے عمومی گفتگو ہے۔ جس میں یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ اگر درس و تدریس کا حقیقی مقصد معرفتِ الہی کے علاوہ کچھ دوسرا ہوگا تو پوری انسانیت ضلالت و گمراہی میں پڑ کر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائے گی۔ اس کے بعد صاحب کتاب نے علم کی حکمت و ماہیئت پر گفتگو کرتے ہوئے علم کی اہمیت اور تقاضے پر زور دیا ہے اور اس بات کی وضاحت کی ہے کہ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں “العلم” سے کیا مراد ہے۔ اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بحیثیت معلم و مربی درس و تدریس کے بارے میں جو رہنما اصول بتائے ہیں انہیں نکات کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ جس میں بچوں، عورتوں اور بالغ مرد حضرات کی تعلیم کے مسائل اور ان کا حل پیش کیا گیا ہے۔ اسی میں الگ سے بچوں کو سکھانے کے سلسلے میں بطورتادیب جو معمولی سزا کا دینے کا تصور ہے اس کے سلسلے میں چند ضروری وضاحتیں پیش کی ہیں۔
آخر میں اللہ کے رسول ﷺ نے تعلیم کو فروغ دینے کے سلسلے میں جو منصوبہ بند کوششیں کی تھیں اسے بیان کیا گیا ہے، جس میں درس گاہ صفہ کے علاوہ ان صحابیات اور ازواج مطہرات کا بھی ذکر ہے جنہوں نے آپ ﷺ کے شانہ بہ شانہ علم کےفروغ میں اپنا رول نبھایا۔
کتاب پڑھنے کے لئےنیچے کلک کریں۔
کتاب ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے لنک پر کلک کریں۔
مبصر : ابوالفیض اعظمیؔ
اس کتاب کا نام حضورﷺ بحیثیت معلم، جسے مصنف نعیم احمد صدیقی ہیں۔ اس میں کل 40 صفحات ہیں۔ اسے وھائٹ ڈاٹ پبلشرز ۔ نئی دہلی (White Dot Publishers, New Delhi) نے شائع کیاہے۔