بوسکی کا پنج تنتر

بوسکی کے پنج تنتر کے تیسرے حصے میں دو کہانیاں شامل ہیں۔ پہلی کہانی گدھا اف، بڑا ہی گدھا ہے۔ دوسری کہانی ایک برہمن کی ہے۔

گدھے کی کہانی کچھ اس طرح شروع ہوتی ہے۔

گدھا ، اف ، بڑا ہی گدھا ہے۔

کہاتھا کہ کھیرے کے کھیتوں میں جانا تو گانا نہیں۔

مگر چاندنی رات میں دل مچلنے لگے تو

بے چارہ گدھا کیاکرے۔

وہ دھوبی ہے نا ؟ وہ بہاری

اسی کا گدھا ہے۔

تب ہی سے یہ دستور سا

بن گیا تھا۔وہ ہر روز ملتے

وہ ہرروز کھیروں کے کھیتوں میں گھس کے

بہت سیر کرکے نکلتے وہاں سے

بھتیجا بھی خوش

چچا جان بھی خوش۔

ہو ا یوں مگر پورن ماشی کی رات

چمکتی ہوئی چاندنی کھل رہی تھی

ہری بھری ، بھری بھی ، وہ کھیروں کی کھیتی

گدھا موج میں آکے کچھ گنگنانے لگا

بھتیجے نے روکا:

چچا جان ، اس وقت گانا مناسب نہیں ہے۔

چچا  جان کچھ تاؤ میں آگے :

یہ چھٹکی ہوئی چاندنی

اس پہ کھیروں کی کھیتی

اگر اب نہ گایا تو کب گائیں گے ہم ؟

یہ  کہہ کے چچا جان نے آنکھیں موندیں ،

کسانوں نے مل کے بھگدڑ مچادی

بہت مارا پیٹا ، دھنائی کردی۔

گدھا آج بھی پر وہی سوچتا ہے:

کسانوں کو سنگیت سدھ نہیں ہے۔

کہا تھا کہ کھیرے کے کھیتوں میں گھسنا تو گانا نہیں۔

مگر چاندنی رات دل مچلنے لگے۔

تو بےچارہ گدھا کیا کرے؟

دوسری کہانی  اس طرح شروع ہوتی ہے۔

 وشنو شرما کی کٹیا میں

شکتی راجا کے بیٹوں کو

نیتی کی ودیا لیتے ہوئے

یوں ایک برس سمپورن ہوا

وشنو شرما بولے پھر

لو سنو نیا اک قصہ ہے

آگے جو سناؤں گا تم کو

پنچ تنتر کا دوسرا حصہ ہے۔

 ایک بے چارہ برہمن تھا

 ایک بھلا سا نام بھی تھا

پر پنڈت کہہ کر ہی سارا گاؤں

 بلاتا تھا اس کو

 پتنی بھی جب بلاتی تھی

‘اے جی ‘، ‘ او جی’ ، سنتے ہو جی ،’

من ہی من کڑھتا بے چارہ

بیوی نے سمجھایا آخر

نام تو سب کا ہوتا ہے

پر نام کمانا پڑتا ہے

اور نام کمانے کواچھے کچھ کام

بھی کرنے پڑتے ہیں۔

سانپ بڑے دھیرے سے بولا

“آدمی ہے، بیوپاری ہے

چانس لگا تو ڈس لے گا

میرے کاٹے کا تو ہوگا علاج

اس کے زہر کا لیکن کوئی علاج نہیں۔”

مہاراج یقیناً ہار وہی ہے

پچھلے سال یہی تو دن تھے

یاد آیا نا

راج کنوریہ کہہ کے گھر سے نکلے تھے

جنگل میں شیر کو ماریں گے۔

اس روز یہی تو ہار تھا وہ                                                                                                

جو پہنا تھا شہزادے نے

مکمل کہانی پڑھنے اور کتاب کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے لنک پر کلک کریں

Author: Admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے