الو ملو اور ہم: مائل خیرآبادی کی کتاب کا جدید ایڈیشن

مبصر : فرحان سنبل

مائل خیرآبادی ادب اطفال کے ایک بڑے ہی نامور ادیب گزرے ہیں. انہوں نے چھوٹے بچوں، بچیوں اور نو عمر بچوں کے لیے ڈھیروں کہانیاں لکھیں ہیں. دانا حکیم کی دانا بیٹی، جنتی بچہ، موتیوں کا ہار، ہیرے کا جگر اور بہت خوب وغیرہ انکی چند مشہور کہانیاں ہیں جو کتابی شکل میں مرکزی مکتبہ اسلامی، دہلی سے درجنوں ایڈیشنز پر محیط ہزاروں کی تعداد میں شائع ہوئیں.

مائل خیرآبادی کی کہانیاں آسان زبان  اور ہر عمر کےبچوں  کے مزاج اور انکے فہم کو ملحوظ خاطر رکھتی ہیں. ان کہانیوں میں بڑے ہی سلجھے انداز میں دینی اخلاق کی تربیت، عقائد اسلامی کی وضاحت، سوجھ بوجھ کی باتیں اور شخصیت کو سنوارنے کے ڈھیر سارے گن پوشیدہ رہتے ہیں.

مثال کے طور پر؛ مائل خیرآبادی کی ایک کہانی جنتی بچہ میں ایک چھوٹی سی عمر کا بچہ اپنے خواب میں جنت کی سیر کر آتا ہے، جنت کے داروغہ رضوان اسے شربت پلاتے ہیں، فرشتے کے اس جواب پر کہ جنت کی حوریں اسکی امی جان سے بھی زیادہ خوبصورت ہونگی وہ اپنی حیرانی کا اظہار بھی کرتا ہے. یہ کہانی ایک بچے کے دل میں جنت کے ناقابل بیان خوبصورت مناظر کی ایک نہایت ہی معصوم سی تصویر پیش کرنے میں کامیاب ہوتی ہے. 

مائل خیرآبادی کی یہ تمام کتابیں اب تک پرانے طرز پر ہی شایع ہوتی آ رہی تھیں، جس میں کسی طرح کی پینٹنگ یا اسکیچ وغیرہ نہیں ہوتے تھے. پرانے طرز کے ایڈیشن موجودہ دور کے چھوٹے  اور نو عمر بچوں کے لیے دلچسپی کا سامان نہیں بن پاتے، جسکی وجہ سے اردو کہانیاں پڑھنے کا رواج بڑی تیزی سے کم ہو گیا ہے.

الو ملو اور ہم، مائل خیرآبادی کی مختصر کہانیوں کا چھوٹا سا کتابچہ ہے جسے  وہائٹ ڈاٹ پبلشرز،  دہلی  نے جدید ترین ڈیزائن اور عمدہ معیار کے اسکیچیز کے ساتھ شایع کیا ہے. ان کہانیوں میں تین ننھے منے دوستوں کے کردار ہیں جن کے نام الو، ملو اور ہم ہیں. بکری جیسے جانور کو نہ چھیڑنے کے سبق اور نماز میں با ادب شامل ہونے کی تاکید، یہ سب کچھ انکی مختصر کہانیوں کے اس مجموعے میں موجود ہے. 

ایک تصویر!

یہ کہانی چھوٹے بچوں کے لیے موزوں ہے. اسے معیاری کاغذ اور عمدہ رنگین اسکیچیز کے ساتھ مزین کرکے شائع کرنے کا کام قابل مبارکباد ہے. اس کوشش سے موجودہ دور کے وہ بچے جو انگریزی یا دیگر علاقائی زبانوں کی معیاری پرنٹنگ والی کتابیں پڑھنے کا شوق رکھتے ہیں، انہیں اردو کہانیوں اور کتابوں کے پڑھنے میں دلچسپی پیدا کی جا سکتی ہے. 

کتاب کا رنگین اسکیچ سے مزین سرورق دیدہ زیب ہے اور اسکی عمدہ طباعت اسے بچوں کے لیے دلچسپ بناتی ہے. 

اس تبصرے میں مائل خیرآبادی کی کہانی پر زیادہ لکھنا  چھوٹا منھ اور بڑی بات کے مترادف ہوگا. تاہم ابتدائی تعارفی سطور ان قارئین کے لیے لکھے گئے ہیں جو پہلے سے مائل خیرآبادی کی کتابوں سے ناواقف ہوں.

الو ملو اور ہم کے نئے ایڈیشن میں اسکیچیز کا یکساں طرز جا بجا نظر آتا ہے. کئی صفحات ایسے ہیں جس میں کہانی کے دو یا تین مختصر سے ٹکڑوں کے لیے کسی ایک ٹکڑے کی مناسبت کا ہی اسکیچ شامل کیا گیا ہے. چند صفحات ایسے ہیں جس میں تحریر کافی زیادہ ہے اور اسکیچ ندارد. مائل خیرآبادی نے یہ کتاب جس عمر کے بچوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے لکھی ہوگی وہ بچے آج مختصر تحریر اور زیادہ اسکیچ والی کہانیاں پڑھنے کے شوقین ہوتے ہیں. 

درون کتاب کی کچھ خوبصورت جھلکیاں!

یہ کتاب اس بات کی متقاضی ہے کہ ہر کہانی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کے لیے متنوع  اسکیچ بنائے جائیں. 

 کتاب کی قیمت 180 روپیہ رکھی گئی ہے جو کہ اردو داں طبقے کے عام قارئین کے لیے مہنگی ثابت ہو سکتی ہے. امید کی جانی چاہیے کہ اس کتاب کے اگلے ایڈیشن یا مائل خیرآبادی کی کسی دوسری کتاب کو دوبارہ شائع کرتے ہوئے اوپر عرض کی گئی گزارشات کا خیال رکھا جائے گا. 

Author: Admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے